جیسا وزیراعظم ویسا ہی وزیرخزانہ
نااہل وزیراعظم پر دبائواس کے لئے ناقابل برداشت ہوتا جارہا ہے جس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ قدیم محاورہ ہے کہ بدقسمتی برق رفتارگھوڑے پر بیٹھ کر آتی ہے لیکن اگر واپسی کا فیصلہ کر بھی لے تو پیدل واپس جاتی ہے۔ عدالتی معاملات تو اپنی جگہ، شریک ِ حیات کی بیماری نے بھی ابھی آناتھا؟ افسوس ناک خبرہے کہ’’بیگم کلثوم نوازکی طبیعت بگڑ گئی، نوازشریف آج ہی لندن روانہ ہوں گے‘‘ اللہ پاک انہیں صحت اور نواز شریف کو دبائوکا سامناکرنے کی ہمت عطا فرمائے اور وہ کہنے سےپہلے تھوڑا سوچ لیا کریں کہ کیا کہنے جارہے ہیں اور اس کے نتائج کیا ہوسوتےہیں۔ناقابل برداشت دبائو سمجھنے کے لئے صرف دو تازہ ترین مثالیں ہی بہت کافی ہیں مثلاً پہلے ان کا پسندیدہ وِرد یہ سوال تھا کہ ’’مجھے کیوں نکالا؟‘‘ تازہ ترین انکشاف ہے ’میں جانتاہوں میرا اصل جرم کیاہے‘‘ یعنی وہ جانتے ہیں انہیں کیوں نکالا گیا۔ ادھر ’’نوازشریف کو کیوں نکالا؟‘‘کے حوالہ سے پی ٹی آئی نے آگاہی مہم چلانے کافیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو حقائق سے آگاہ کیاجاسکے۔ پی …