دماغ ماؤف ہیں
پاکستان وہ ملک ہے جسے ستر برس پہلے دو قومی نظریئے کی بنیاد پر بنایا گیا، وہ دو قومی نظریہ جس نے ہندوستان اور پاکستان کی بنیاد رکھی۔ ابتداء ہی سے پاکستان کے حصے میں مختلف اکائیاں آئیں۔ ہر اکائی کے پیروں میں اپنے مذہب، اپنے عقیدے، اپنے نظریئے اور اپنی روایات کی بیڑیاں تھیں جنہوں نے کبھی ان اکائیوں کو ایک قوم بننے نہیں دیا۔ فی الحال ہم قوم نہیں، غلاموں کا ایک ہجوم ہیں؛ اور اس غلامی کا فیصلہ، ہجوم کا اکثریتی فیصلہ ہے۔ قومیں طالب علم بناتے ہیں، طالب علم درسگاہوں سے نکلتے ہیں؛ اور یہ ماننے میں کوئی عار نہیں کہ ستر برسوں میں نہ ہی طالب علموں اور نہ درسگاہوں پر کوئی محنت کی گئی۔ بالفاظ آسان، پاکستان میں عوام اور اقتدار دو متضاد سمتوں کا نام ہے۔ ایک طبقہ مذہب اور شریعت چاہتا ہے اور دوسرا طبقہ عالمی سیاسی و سماجی قوانین کی غلامی۔ دادا جمہوریت کا راگ الاپتے ہیں، ان کے بیٹے فوجی حکمراں کی جانب تکتے ہیں، جبکہ نوجوان نسل تاحال یہ طے نہیں کرپائی کہ وہ …